ارطغرل: پی ٹی وی کا نیا ریکارڈ، یوٹیوب پر 100 ملین ویوز
پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پر چلنے والا ترک ڈرامہ ارطغرل کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑتا چلا جارہا ہے۔ یہ ڈرامہ نہ صرف ریٹنگ میں ٹاپ پر ہے بلکہ یوٹیوب پر بھی بے تحاشہ ویوز حاصل کر رہا ہے۔
اس دارمے کی وجہ سے پاکستان ٹیلی ویژن نے ایک نیا ریکارڈ بنا لیا ہے۔ ارطغرل غازی کو صرف 18 دنوں میں یوٹیوب پر 100 ملین یعنی 10 کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔
ڈرامے "ارطغرل" کا کردار ادا کرنے والے انجین التان دوزیتان نے اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرامہ سیریل دیکھنے پر پاکستانیوں کا مشکور ہوں، مجھے پاکستان سے پیار ہے۔
یوٹیوب پر پیر کے روز ارطغرل ڈرامے کی 24 ویں قسط اپ لوڈ کی گئی جو صرف 18 منٹ میں ہی 77 ہزار لوگوں نے دیکھی۔ یعنی پہلے 18 منٹ میں ہی 77 ہزار لوگ ایسے تھے جو اس قسط کو دیکھ رہے تھے۔
تین منٹ بعد جب ہم نے اسی قسط کا دوبارہ جائزہ لیا تو اس کے ویوز بڑھ کر 84 ہزار ہوچکے تھے۔
یوٹیوب پر اپ لوڈ ہونے کے 2 گھنٹے بعد ارطغرل کی 24 ویں قسط 2 لاکھ 85 ہزار بار دیکھی جاچکی تھی۔
یوٹیوب پر ٹی آر ٹی ارطغرل بائے پی ٹی وی کے نام سے 18 اپریل کو چینل بنایا گیا تھا جس کے 18 مئی کو یعنی ایک مہینے کے اندر 29 لاکھ 70 ہزار سے زائد سبسکرائبر ہوچکے ہیں۔
ارطغرل چینل کو ایک مہینے میں 20 کروڑ 73 لاکھ ویوز حاصل ہوچکے ہیں جو کامیابی میں اپنی مثال آپ ہے۔
یوٹیوب پر ارطغرل کی ہر قسط کے ویوز ملینز میں ہوتے ہیں۔ اس ڈرامے کی پہلی قسط کو سب سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے، یہ قسط اب تک تقریباً 3 کروڑ بار دیکھی جاچکی ہے۔ ارطغرل کی باقی قسطوں کے ویوز بھی کروڑوں میں ہیں۔
واضح رہے کہ اس شہرہ آفاق ترک ڈرامے میں کام کرنے والے اداکاروں کے پاکستانی مداحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈرامے میں ارطغرل غازی کا کردار 41 سالہ انجین التان دوزیتان نے نبھایا ہے جب کہ ان کی بیوی حلیمہ سلطان کا کردار 28 سالہ اسرا بلجیک نے ادا کیا ہے۔
دونوں اداکاروں اور خاص طور پر حلیمہ سلطان کی پاکستان میں بے پناہ مقبولیت ہے اور لوگوں نے سوشل میڈیا پر فالو کرنے سمیت ان سے محبت کا اظہار کرنا بھی شروع کیا اور بتایا کہ کس طرح پاکستانی مداح انہیں چاہنے لگے ہیں۔
ڈرامہ مداحوں کی جانب سے تین ہفتوں میں حلیمہ سلطان یعنی اسرا بیلگیج کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان کی تعریف میں کمنٹس کیے گئے ہیں اور لوگ ان سے ملنے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دیتے دکھائی دیتے ہیں۔
ایک مداح نے دورہ پاکستان کی دعوت دی تو "ارطغرل غازی" کا کردار ادا کرنے والے اداکار کا کہنا تھا کہ میں جلد پاکستان کا دورہ کروں گا اور آپ لوگوں سے ملوں گا۔
اس سے قبل ارطغرل غازی ڈرامہ کی اداکارہ "حلیمہ سلطان" کا بھی کہنا تھا کہ میں پاکستان میں سب سے ملنے کے لیے پر جوش ہوں۔
اداکارہ اسراء بلجیک (حلیمہ سلطان) نے خواہش کا اظہار سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے پاکستانی مداح کی تعریف کے جواب میں کیا۔
اسراء بلجیک نے اس محبت پیغام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستانیوں کی محبت کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں، میں دورہ پاکستان اور آپ لوگوں سے ملاقات کیلئے بہت پُرجوش ہوں، اپنا بے حد خیال رکھیے۔
دوسری طرف اس ڈرامے میں اہم کردار ادا کرنے والے مزید 2 اداکاروں نے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ان میں سے ایک دوآن بے (روشان) کا کردار ادا کرنے والے جاوید چتین گونر اور اصلحان خاتون کا کردار ادا گلثوم علی شامل ہیں۔
جاوید چتین گونر نے کہا کہ وہ پاکستان سے ملنے والی محبت کے مشکور ہیں اور اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان میں اس ڈرامے کو اتنا اچھا ردعمل آیا۔ پاکستان ان کے لیے دوسرا گھر ہے، جلد ہی پاکستان آؤں گا۔
دوسری جانب گلثوم علی نے انسٹاگرام پوسٹ میں کہا کہ ہیلو پاکستانی فینز، آپ کے پیغامات اور کمنٹس پر بہت زیادہ شکریہ، آپ کے قیمتی کلمات نے مجھے بہت خوش کردیا ہے، میں نے پاکستان کو پہلے کبھی نہیں دیکھا مگر توقع ہے کہ وبا کے بعد ایک دن وہاں آکر آپ سے مل سکوں گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت تک اپنا بہت اچھا خیال رکھیں، آپ سب کو استنبول سے نیک تمنائیں۔ آخر میں انہوں نے لکھا پاکستان، پاکستان جیوے پاکستان۔
واضح رہے کہ ارطغرل غازی ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں "سلطنت عثمانیہ" کے قیام سے قبل کی ہے اور ڈرامے کی مرکزی کہانی "ارطغرل" نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں "ارطغرل غازی" بھی کہا جاتا ہے۔
ڈرامے میں کام کرنے والے تمام اداکار راتوں رات پاکستان میں اس حد تک مقبول ہوگئے کے ان کی فین فالوونگ میں دن بہ دن تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ڈرامے کو ترکی کا "گیم آف تھرونز" بھی کہا جاتا ہے اور اس ڈرامے کو 13ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔
یہ ڈرامہ پاکستان میں اردو زبان میں پیش کیے جانے سے قبل ہی دنیا کے 60 ممالک میں مختلف زبانوں میں نشر کیا جا چکا ہے۔ یہ ڈراما پانچ سیزن اور مجموعی طور پر 179 قسطوں پر مبنی ہے، اس ڈرامے کو ابتدائی طور پر 2014 میں ٹی آر ٹی پر نشر کیا گیا تھا اور اب یہ ڈراما "نیٹ فلیکس" سمیت دیگر آن لائن اسٹریمنگ چینلز پر موجود ہے۔
Comments are closed on this story.